جمعرات , جنوری 9 2025
تازہ ترین
پاکستان کی چاول کی برآمد ت ملکی تاریخ میں پہلی بار 3ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی

پاکستانی چاول کی برآمد ت ملکی تاریخ میں پہلی بار 3ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان

پاکستان میں چاول کی بمپر فصل کی توقعات اور بھارت کی طرف سے چاول کی برآمد پر پابندی نے پاکستانی تاجروں کے لیے برآمدات کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں اور امکان ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام پر پاکستان کی چاول کی برآمد ت ملکی تاریخ میں پہلی بار 3ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

گذشتہ مالی سال کے دوارن پاکستان نے 2.5 ارب ڈالر مالیت کا چاول برآمد کیا تھا۔

 اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن آف پاکستان کے چئیرمین چیلا رام کیولانی نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے چاول کی برآمدت پر پابندی سے نہ صرف پاکستانی چاول کی طلب میں اضافہ ہوا ہے بلکہ بین القوامی منڈی میں چاول کی قیمتوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔اس لئے توقع ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام پر چاول کی برآمدات نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ پاکستان چاول کی بمپر فصل کی توقع کر رہا ہے اس لئے چاول  برآمد کے لیے وافر مقدار میں دستیاب ہوگا۔ اس کے علاوہ بھارت کی جانب سے چاول کی برآمدات پر پابندی کے باعث عالمی منڈی میں پاکستانی چاول کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی چاول کے برآمد کنندگان بھی نئی برآمدی منڈیوں کی تلاش کے لیے بھرپورکوششیں کر رہے ہیں اور حال ہی میں میکسیکو اور روس نے پاکستانی چاول کی درآمد پر پابندی اٹھا دی ہے۔

میکسیکو اور روس نے ایک طویل وقفے کے بعد پاکستانی چاول کے لیے دروازے کھول دیے ہیں اور اس سے ملک کے لیے مزید زرمبادلہ کمانے میں بھی مدد ملے گی۔

 اس کے علاوہ انڈونیشیا سے بھی چاول کی مانگ آرہی ہے اور حال ہی میں تقریباً 90,000 میٹرک ٹن چاول برآمد کیا گیا ہے۔

کم سے کم برآمدی قیمت کے تعین کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ایک سال کے وقفتے کے بعد ایک بار پھر چاول کی کم سے کم قیمت کے تعین کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے اور اری-6 کی کم سے کم برآمدی قیمت 551 ڈالر جبکہ سپر باسمتی چاول کی قیمت 1103 ڈالر فی میٹرک ٹن مقرر کی گئی۔

انہوں نے کم سے کم برآمدی قیمت مین تعین میں تعطل کے معاملے پر مجلس عاملہ کے اگلے اجلاس میں تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ ساتھ مانیٹرنگ کے لئے ایک کمیٹٰی بھی تشکیل دی جائے گی

انہوں نے کہا کہ چاول کی نئی اقسام پیدا کرنے کے لیے چاول کے شعبے میں ریسرچ اینڈ ڈیوپلمںٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایسوسی ایشن کے زیر انتظام ایک آر اینڈ ڈی سینٹر اور لائیبریری بھی قاےم کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے تاکہ فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لیے بیج کی نئی اقسام تیار کی جا سکیں۔

اجناس کی قیمتوں اور سپلائی کو کنٹرول کرنے کے لیے انہوں نے تجویز دی کہ وفاقی حکومت کو تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک پالیسی بورڈ تشکیل دینا چاہیے جو کہ اجناس کی طلب اور رسد کی نگرانی کرے تاکہ چینی اور گندم جیسی اشیاء کی برآمدات سے متعلق فیصلے کیے جاسکیں۔

اس موقع پر سابق چیئرمین رفیق سلیمان نے کہا کہ میکسیکو اور روس پاکستان کے لیے اچھی برآمدی منڈی ہیں اور چاول کی قیمت پر پریمیم کی پیشکش کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ، انہوں نے پاکستان سے 850 ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے پاکستانی چاول خریدے ہیں

انہوں نے ان دونوں منڈیوں میں چاول کی برآمدات کی بحالی کے لیے نتیجہ خیز کوششیں کرنے پر وزارت تجارت اور ڈی پی پی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ اس سے رواں مالی سال کے دوران چاول کی 3 ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

About admin

Check Also

FO Addressing

وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا تاریخی فیصلہ

اسلام آباد، 19 دسمبر 2024: وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت، محترمہ فوزیہ وقار نے ایک …

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے