جمعہ , جنوری 10 2025
تازہ ترین
Bank

بینکوں کی 40 فیصد اضافی ٹیکس 30 نومبر تک جمع کروانے کی مہلت

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کیلنڈر سال 2021 اور 2022 کے دوران غیر متوقع آمدنی اور منافع پر 40 فیصد اضافی ٹیکس کی ادائیگی کے لیے بینکوں کو 30 نومبر 2023 کی آخری تاریخ دے دی ہے۔

رواں ماہ نگران وفاقی کابینہ نے ایف بی آر کی سفارش پر بینکوں کے ونڈ فال(غیر متوقع ) منافع پر 40 فیصد ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی تھی جو انہوں نے 2021 اور 2022 میں زرمبادلہ کے لین دین سے حاصل کیا تھا۔

اس مقصد کے لئے کابینہ نے فنانس ایکٹ 2023 کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں سیکشن 9ڈی متعارف کرائی گئی ہے، جس کے تحت ونڈ فال منافع پر ونڈ فال ٹیکس لاگو ہوگا۔

بینکوں پر الزام تھا کہ انہوں نے سال 2021 اور 2022 میں زرمبادلہ کے لین دین میں غلط طریقہ کار کا اختیار کرتے ہوئے بھاری غیر متوقع منافع کمایا ہے۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے ایک انکوائری بھی کی تھی جس میں یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ بینکوں نے غلط پریکسٹیس اختیار کرتے ہوئے زرمبادلہ کے لین دین میں ہیر پھیر کی ہے کرتے ہوئے بھاری منافع کمایا ہے۔

سال 2021 میں بینکوںنے زرمبادلہ کے ذریعے 42 ارب روپے جبکہ سال 2022 میں 81 ارب روپے کا منافع کمایا ۔اگر چہ بینکوں پر ٹیکس لگا دیا ہے مگر بینکوں کی وجہ سے ڈالر کی قیمت بڑھنے پر ملکی معیشت کو پہنچنے والے نقصان کے حوالے سے بینکوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔

اس سلسلے میں، ایف بی آر نے بدھ کو ایک ایس آر او بھی جاری کر دیا ہے ۔

ایک ٹیکس ماہر نے نوٹیفکیشن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لیے جو بنیاد اختیار کی گئی ہے وہ ہے فارن ایکسچینج سے گزشتہ 6 سالوں کی اوسط آمدنی مائنس موجودہ سال کے منافع، اکاؤنٹس کے مطابق، 40 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا۔

ایف بی آر کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 99 ڈی کے مقصد کے لیے بینکنگ کمپنیوں کو سیکٹر بنانے کی وضاحت کی ہے۔

ایف بی آر نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ ونڈ فال کی آمدنی، منافع اور منافع کا جس طریقہ کار سے حساب لیا جانا ضروری ہے وہ اس نوٹیفکیشن کی دفعات کے مطابق ہوگا۔ ایف بی آر نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ مذکورہ دفعہ 99D کے مقصد کے لیے ٹیکس کی شرح 40 فیصد ہوگی۔

سیکشن 99ڈی کےتحت بالترتیب ٹیکس سال 2022 اور 2023 کے مساوی کیلنڈر سالوں 2021 اور 2022 کے لیے ونڈ فال آمدنی، منافع اور فوائد کا دائرہ اس ایس آر او میں شمار کیا جائے گا۔

ایف بی آر نے 30 نومبر 2023 کو وہ تاریخ مقرر کی ہے جس کے ذریعے سیکشن 99ڈی کے مقصد کے لیے اضافی ٹیکس کی ادائیگی کی جائے گی، یا کمشنر کی حیثیت سے 15 دن سے زیادہ نہ ہو، اس کی وجہ درج کی جائے گی۔ تحریری طور پر ٹیکس دہندہ کی طرف سے تاریخ میں توسیع کے لیے تحریری درخواست پر اجازت دے سکتا ہے۔

ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ اضافی ٹیکس کی ادائیگی ایک مقررہ چالان یا کمپیوٹرائزڈ ادائیگی کی رسید کے ذریعے وفاقی خزانے میں کی جائے گی۔

ایف بی آر نے مزید کہا کہ ونڈ فال کی آمدنی، منافع اور منافع کا حساب طے شدہ فارمولے کے مطابق کیا جائے گا۔

About admin

Check Also

SBP

اسٹیٹ بینک نے اسلام آباد ایکسچینج کمپنی کا اجازت نامہ معطل کردیا

کراچی، 15 نومبر 2024: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی …

MB

میزان بینک کا برانچ نیٹ ورک ایک ہزار سے تجاوز کر گیا

کراچی، 24 اکتوبر 2024: میزان بینک نے اپنے برانچ نیٹ ورک میں ایک اہم سنگ …

MB

میزان بینک کو 9 ماہ میں 77.5 ارب روپے کا منافع

میزان بینک لمیٹڈ (ایم ای بی ایل) نے 2024 کی تیسری سہ ماہی کے مالی …

SBP

دو برس کی مشکلات کے بعد ملکی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن

کراچی، 18 اکتوبر 2024: بینک دولت پاکستان نے گورنر کی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے