لاہور، 30جنوری، 2024: پاکستان میں فرٹیلائزر بنانے والی صف اول کی کمپنیز، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (ایف ایف سی)، فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ (ایف ایف بی ایل)، اینگرو فرٹیلائزرز لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، اور ایگری ٹیک لمیٹڈ نے مشترکہ طور پر29 جنوری 2024 کو ملک بھر کے ڈیلرز کے لئے ایک کنونشن کا انعقاد کیا۔ فلیٹیز ہوٹل، لاہور میں ہونے والے اس کنونشن کا بنیادی مقصد کھاد کے ڈیلرز کے ساتھ اہم امور پر بات چیت کرنا اور کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ملک بھر میں یوریا کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے فوری حکمت عملی وضع کرنا تھا۔
اس کنونشن میں ملک بھر سے کھاد کے بڑے ڈیلرز نے شرکت کی۔ کنونشن کے اہم موضوعات میں کھاد کی طلب اور سپلائی کے درمیان کے فرق کو پُر کرنے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے یوریا کی درآمد، اورموثر حکمت عملیوں کی تیاری قابلِ ذکر رہے۔
فرٹیلائزر انڈسٹری کے نمائندگان،اطہر جاوید، گروپ جنرل منیجر مارکیٹنگ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، شکیل احمد، مشیر فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ، رابیل سدوزئی، ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ سیلز، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، عاطف محمد علی، نائب صدر مارکیٹنگ، اینگرو فرٹیلائزرز لمیٹڈ، تنویر رضا، ہیڈ آف مارکیٹنگ، ایگری ٹیک لمیٹڈ، سمیت دیگر اعلیٰ انتظامی عہدیداروں نے کنونشن میں شرکت کی۔
تمام کھاد کمپنیوں نے ملک بھر میں کھاد کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ، انہوں نے بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے حکومت کے اشتراک کو بھی سراہاکیا۔ اطہر جاوید نے فرٹیلائزر مارکیٹ کی موجودہ صورتحال، تقسیم اور سپلائی کی صورتِ حال کے بارے میں اپ ڈیٹ کیا۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے یوریا کی درآمد کے بعد سٹاک پوزیشنز میں نمایاں بہتری کی بھی نشاندہی کی، جو آنے والے دنوں میں یوریا کی کافی مقدار میں متوقع سپلائی کو ظاہرکرتی ہے۔
ڈیلرز پر زور دیا گیا کہ وہ صنعت کو سپورٹ کریں اور کھاد کی ذخیرہ اندوزی سے جڑے مسائل سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کریں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں قیمتوں پر اثر پڑتا ہے۔اس کے علاوہ مختلف صنعتوں میں یوریا کی کھپت میں بڑے پیمانے پر اضافے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس کی وجہ سے ملک بھر میں یوریا کی مانگ میں عام اضافہ ہوا۔ ملک کے غذائی تحفظ کے لئے اس کی اہمیت کے پیش نظر، زراعت کی پیداواری صلاحیت کے لیے یوریا کی دستیابی کو ترجیح دینے پربھی اتفاق ہوا۔
تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا گیا کہ وہ حکومت کے ان اقدامات کا ساتھ دیں جن کا مقصد فصلوں کی پیداواری صلاحیت اور کسانوں کے منافع کو بڑھانا ہے۔ گندم کی پیداوار میں یوریا کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ موجودہ سیزن کے لیے حکومت کے 32 ملین ٹن گندم کی پیداوار کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے مشترکہ کوششیں بہت ضروری ہیں۔ اس ہدف کا مقصد گندم کی درآمدات پر انحصار کو کم کرنا، خوراک، اور بیج کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
فرٹیلائزر کمپنیوں نے ڈیلرز پر زور دیا کہ وہ کھاد کی مقرر کردہ قیمت پر فراہمی کی کوششوں میں شامل ہوں اور زرعی صنعت کے موجودہ چیلنجز کو کم کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔ کنونشن کے اختتام پر تمام شرکا ء نے طلب اور سپلائی کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے کھاد کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے باہمی تعاون کا عہد کیا۔