اسلام آباد: نگراں وفاقی کابینہ نے 146 جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) اور اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف مارکیٹ ریگولیشن (ایس ایم اے آر) چین کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔
جمعرات کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارت قومی صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں ادویات کے خام مال کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ وفاقی کابینہ نے وزارت کی سفارش پر ہارڈ شپ کیٹیگری میں جان بچانے والی 146 ضروری ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دے دی۔
وزارت قومی صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ شہری مارکیٹ میں ادویات کی عدم دستیابی کی شکایات ڈریپ کے آن لائن پورٹل کے ذریعے درج کرا سکتے ہیں۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عام آدمی کو مناسب قیمت پر ادویات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈریپ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کی جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ادویات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیشن کے حوالے سے ضروری قانون سازی کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں تاکہ آئندہ منتخب حکومت ان سفارشات کو پارلیمنٹ میں پیش کر سکے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر سی سی پی اور SAMR چین کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی بھی اجازت دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایم او یو پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان معلومات کے تبادلے کے ساتھ ساتھ تکنیکی صلاحیت میں بھی مدد ملے گی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ کی سفارش پر پاکستانی ماہر نفسیات محمد سلیم خان ترین کو نفسیات کے شعبے میں خدمات کے صلے میں برطانیہ کے بادشاہ سے ممبر آف برٹش ایمپائر کا ایوارڈ لینے کی اجازت دے دی۔
وفاقی کابینہ نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کو اٹلی کی جانب سے ایرو ناٹیکل میرٹ پر گولڈ میڈل حاصل کرنے کی بھی اجازت دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اٹلی کی حکومت نے پاک فضائیہ اور اٹلی کے درمیان تعاون بڑھانے پر ائیر چیف کو ان کی خدمات کے اعتراف میں یہ ایوارڈ دیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) مورخہ 26 جنوری 2024 اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کیسز کے 26 جنوری 2024 اور 31 جنوری 2024 کے فیصلوں کی منظوری دی۔