کراچی: 23 ستمبر 2024، نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمدحنیف طیب نے کہاکہ پہلے ہی ہرطبقہ بے روزگاری،پانی،بجلی،گیس کے بلوں میں غیرضروری عائدٹیکسوں کے نفاذ کے سبب مہنگائی کی چکی میں پساہواہے، اس کے باوجودروزمرہ استعمال ہونے والی اودیات، جلد،ملٹی وٹامنز،کیلشیم،ملک پاؤڈر،شوگر،بلڈپریشر،ہربل دیگرمیں 18فی صدجنرل سیل ٹیکس عائدکرناظلم ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کو جہاں موقع مل رہاہے وہی ٹیکسز میں اضافہ کررہی ہے،صورت حال یہ ہے ادویات خریدنا بھی لوگوں کی پہنچ سے دورہوتاجارہاہے،جبکہ میڈیکل اسٹوزمالکان قیمتوں میں اضافہ کی وجہ مارکیٹ میں ادویات کی قلت کونئے لگائے گئے ٹیکسزکوقراردرہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جو مریض پہلے ہفتوں کی دوائی لے جاتے تھے اب وہ صرف 2یا1 دن کی خریدنے آتے ہیں۔
حاجی محمدحنیف طیب نے ادویات میں جنرل سیل ٹیکس کے نفاذ کو فوری واپس لینے کی اپیل کی ہے ان کا کہنا تھا کہ غریب،مڈل کلاس طبقہ یہی سوچتارہتاہے کہ بجلی،گیس کے بھاری ٹیکسز کیساتھ بل کیسے بھریں؟بچوں کی تعلیمی اخراجات کہااٹھائیں؟گھر کا کرایہ اداکس طرح کریں؟دووقت کی روٹی کس طرح پوری کریں؟ عوامی سطح پر یہ بھی بات کہی جاتی ہے کہ حکمران ہرقسم کی قربانیاں عوام سے لے رہی ہے،وہ یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ مراعات یافتہ طبقہ، حکمرانوں اورپارلیمنٹرین کی شہ خرچیاں کم نہیں ہورہی بلکہ انہیں ہرچیز قومی خزانے سے مفت فراہم کی جارہی ہے۔حاجی محمدحنیف طیب نے کہاکہ آئی ایم ایف کی غلا می سے فوری باہرنکل کر سودی نظام کا خاتمہ کیاجائے، عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے اقدامات ترجیحات میں ہوناچاہیے۔