اسلام آباد، 23 اکتوبر: ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کو غربت اور بے روزگاری کے مسائل سے نمٹنے کے لیے سماجی تحفظ کی پالیسیوں میں اسٹریٹجک تبدیلی اپنانا ہوگی۔ مسلسل 8 فیصد کی اقتصادی ترقی کی شرح کو 8-10 سال تک برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ ملازمت کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں ہونے والے ایک سیشن میں، جس میں ڈاکٹر غلام محمد عارف، ڈاکٹر شجاعت فاروق اور خالد رحمٰن شامل تھے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی مؤثریت پر گفتگو کی گئی۔ ماہرین نے نشاندہی کی کہ بی آئی ایس پی بین الاقوامی عطیہ دہندگان کے دباؤ میں ہے اور اس کا بجٹ 600 ارب روپے ہونے کے باوجود، یہ صرف عارضی امداد فراہم کرتا ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ سماجی تحفظ کی مستقل حکمت عملی کی ضرورت ہے اور بنیادی تعلیم، صحت کی سہولیات میں بہتری لانا بھی ضروری ہے۔ ماہرین نے حکومت کے پروگراموں کو یکجا کرنے اور انسانی سرمایہ کی ترقی پر زور دیا تاکہ غربت کے خاتمے کے لیے ایک واضح راستہ فراہم کیا جا سکے۔