متحدہ عرب امارات،04 نومبر 2024: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں اتحاد ریل کے منصوبے نے نہ صرف ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے کی راہیں ہموار کی ہیں بلکہ خطے میں رابطے کی نئی جہتیں بھی کھولی ہیں۔ یہ منصوبہ سعودی عرب، قطر، کویت، اور عمان کے ساتھ جڑنے کی اہمیت کا حامل ہے، جس کا مقصد خطے کی اقتصادیات اور ثقافت کو یکجا کرنا ہے۔
اتحاد ریل کی مسافر ٹرینیں ابوظہبی سے دبئی اور دبئی سے فجیرہ تک سفر کو محض 50 منٹ میں مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یہ ریل سروس متحدہ عرب امارات کے 11 شہروں اور علاقوں کو جوڑے گی، جن میں الرویس، المرفہ، دبئی، شارجہ، الذھد، اور فجیرہ شامل ہیں۔ یہ منصوبہ نہ صرف مسافروں کے لیے آسانی فراہم کرتا ہے بلکہ سیاحت کو بھی فروغ دینے کی امید رکھتا ہے۔
فروری 2023 میں ریلوے کا بنیادی ڈھانچہ مکمل ہوا، جو کہ $100 بلین کے گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) کے ریل پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ نیٹ ورک 1,200 کلومیٹر طویل ہو جائے گا، جو کہ سعودی عرب اور سلطنت عمان کے ساتھ مل کر خطے میں معاشی و سماجی روابط کو مزید مستحکم کرے گا۔
اس عظیم منصوبے کی تکمیل کے لیے 593 پلوں اور کراسنگز کی تعمیر کی ضرورت پیش آئی، جبکہ نو سرنگوں کی لمبائی 6.5 کلومیٹر ہے۔ یہ تمام تعمیراتی کام اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اتحاد ریل کا منصوبہ نہ صرف نقل و حمل کے لیے بہترین ہے بلکہ یہ علاقائی ترقی کا ایک اہم ذریعہ بھی بنے گا۔
یہ منصوبہ نہ صرف یو اے ای کے عوام کے لیے بلکہ پورے خلیج کے ممالک کے لیے ایک نئی امید کی کرن ہے۔ اتحاد ریل کی تکمیل سے نہ صرف کاروبار میں تیزی آئے گی بلکہ ثقافتی تبادلے میں بھی اضافہ ہوگا، جو کہ خطے کی ہم آہنگی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
متحدہ عرب امارات کا یہ اقدام نہ صرف اقتصادی ترقی کی طرف ایک قدم ہے بلکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جدید ٹیکنالوجی اور ترقی پسند سوچ کے ذریعے ہم سب کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی قوت رکھتے ہیں۔ یہ ایک نیا دور ہے، جو کہ اتحاد اور ترقی کی کہانی سناتا ہے۔