اسلام آباد، 19 دسمبر 2024: وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت، محترمہ فوزیہ وقار نے ایک اہم فیصلے میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق کو اسٹاف اکانومسٹ محترمہ عنبرین قیوم کے حق میں 5 لاکھ روپے ہرجانے کا حکم دیا ہے۔ اس فیصلے نے ہراسیت کے خلاف قوانین کے نفاذ میں ایک نئی مثال قائم کی ہے اور تمام اداروں کے لیے واضح پیغام دیا ہے کہ خواتین کے ساتھ مساوی سلوک کو یقینی بنانا لازم ہے۔
عنبرین قیوم نے وفاقی محتسب کے پاس اپنی شکایت میں الزام لگایا کہ ڈاکٹر ندیم الحق نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا، دشمنی پر مبنی ماحول بنایا، اور سوشل میڈیا سمیت مختلف ذرائع سے ان کی بدنامی کی۔ کیس کے دوران ڈاکٹر ندیم نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایسے بیانات دیے جن میں کہا گیا کہ خواتین ہراسیت کے قوانین کو غیر ضروری فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔
وفاقی محتسب نے ان بیانات کو خواتین کے خلاف تعصب اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور کہا کہ ایسے رویے ہراسیت کے مسئلے کو سنجیدگی سے نہ لینے کا تاثر دیتے ہیں اور متاثرہ خواتین کو مزید ذہنی اذیت میں مبتلا کرتے ہیں۔
تحقیقات کے بعد محتسب نے قرار دیا کہ ڈاکٹر ندیم الحق کے اقدامات ہراسیت کے قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ ان پر مالی جرمانہ عائد کرتے ہوئے عنبرین قیوم کے حق میں فیصلہ دیا گیا۔ محتسب نے مزید واضح کیا کہ تمام اداروں پر لازم ہے کہ وہ ملازمت کی جگہ پر عزت اور تحفظ کو یقینی بنائیں۔