زمانہ ہمیں گُزار رہا ہے یا ہم زمانے کو۔ دُنیا مملکت چلانے کے جن اصولوں کو دہائیاں پہلے طے کر چکی ہم آج بھی اُنھیں طے کرنے کے لیے واپسی کی مسافت پر ہیں۔
چاند پر پہنچنے والی ریاستیں اگلے 50 سال کے پروگرام مرتب کر رہی ہیں اور ہم 24 یا شاید 25 کروڑ نہ جانے کس خواب میں ہیں۔ اب یہی اندازہ لگا لیں کہ جس ریاست میں بسنے والے مردم ہی مکمل شمار نہ کیے جا سکیں وہ انتخابات میں ووٹر کیسے پورے گنیں گے۔
ہوشربا فیصلوں اور طلسماتی ہندسوں سے جُڑے ہفتوں میں جوتشی کے پاس کچھ نیا بتانے کو کب ہے۔ سب دیوار پر لکھا ہے، فیصلے تحریر سے پہلے زبان زد عام اور ارادے اظہار سے پہلے عیاں ہیں۔
بہرحال اس ہفتے جناب چیف جسٹس صاحب رخصت ہو جائیں گے۔ جس ہنگامے پر موقوف تھی گھر کی رونق وہ بالآخر رخصت ہو رہی ہے۔